ایران پر عالمی پابندیوں کے خاتمے کے بعد جاپان اور ایران کے درمیان اربوں ڈالر کے کاروباری معاہدے ہونے کا امکان پیدا ہوگیا ہے ، خاص طورپر ایران میں جاپان کی جانب سے شروع کیے جانے والے دنیا کی سب سے بڑی آئل فیلڈ کی تیاری کا معاہدہ جلد ہوسکتا ہے۔
دوارب ڈالر کے اس منصوبے پر جاپان ایران پر عالمی پابندیوں سے قبل کام شروع کرچکا تھا تاہم اقوام متحدہ کی سخت پابندیوں اور امریکہ کے دبائو کے بعد جاپان کو یہ منصوبہ درمیان میں ہی ترک کرنا پڑا تھا جس سے جاپانی کمپنیوں کو کروڑوں ڈالر کا
نقصان بھی اٹھانا پڑا تھا تاہم اب جبکہ عالمی پابندیوں کا خاتمہ ہوچکا ہے یہ منصوبہ دوبارہ شروع ہوسکے گا ۔
ادھر جاپان ایران سے تیل کی درآمدات دوبارہ شروع کرنے کا بھی جائزہ لے رہا ہے تاہم ایران اور مشرق وسطیٰ کے ممالک خاص طور پر سعودی عرب کے ساتھ ایران کی بڑھتی ہوئی کشیدگی کے باعث جاپان کو سخت تشویش کا سامنا ہے کیونکہ اس وقت جاپان اپنی ضروریات کو 70فیصد تیل مشرق وسطیٰ کے ممالک جن میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات شامل ہیں ، ان سے حاصل کرتا ہے یہی وجہ ہے کہ جاپان نے دونوں فریقوںکو معاملات مذاکرات سے حل کرنے پرزور دیا ہے